Monday 19 December 2011

uk student visa changes

طلبہ ویزا میں تبدیلیاں- کئی اسپانسرکالج بند

A British passport
یوکے بارڈر ایجنسی کے نئے ضوابط کے تحت وہ معیاربڑھا دئیے گئے ہیں جو تعلیمی ادارے غیر ملکی طلبہ کو برطانیہ لانے سے پہلے لازما قائم کریں گے ۔
سخت نئے ضوابط اور ان کے نفاذ کے لئے اقدامات نےجو کہ طلبہ ویزا نظام کے استحصال کو روکنے اورجائز طلبہ کو استحصالی اداروں سے محفوظ رکھنے کے لئے اٹھائے گئے ہیں، برطانیہ بھر کے 450 تعلیمی اداروں کو غیر ملکی طلبہ کو اسپانسر کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر یہ ادارے ہر سال 11000 غیر ملکی طلبہ کو برطانیہ میں تعلیم کے لئے اسپانسرکرسکتے تھے۔
یوکے بارڈرایجنسی کی مزید 100 کالجوں کے بارے میں ایک تحقیقات نے 51 کالجوں کو غیر ملکی طلبہ کے داخلے سے روک دیا ہے۔انگریزی زبان کےلازمی ہونے کی شرط کے سخت ہونے سے فورا پہلے یہ دیکھا گیا کہ جنوبی ایشیا سے درخواستوں میں بے حد تیزی آگئی اور اس نے اس تحقیقات کو جنم دیا۔
ایک کالج نے کلاسوں کا اشتہار دے دیا جب کہ اس کی ویب سائٹ پر کہا جارہا تھا کہ وہ مرمت کے لئے بند تھا، جبکہ دوسرا کالج طلبہ کی فہرست یا کلاسوں کا ٹائم ٹیبل تک فراہم نہ کر سکا۔ معائنے پر دوسرے کالج طلبہ کی حاضری کا ریکارڈ یا طلبہ کی اسناد کی تصدیق کی شہادت نہ دے سکے۔
امیگریشن وزیر ڈیمئین گرین کا کہنا ہےکہ
''طلبہ ویزا نظام کاوسیع استحصال کافی عرصے سے جاری ہے اورجو تبدیلیاں ہم نے کی ہیں ان سے استحصال میں کمی آنا شروع ہو گیا ہے۔
متعدد ادارےغیر ملکی طلبہ کوتعلیم کی بجائے امیگریشن خدمات فراہم کر رہے تھے اور متعدد طلبہ برطانیہ کام کرنے اور اہل خانہ کو ساتھ لانے کی غرض سے آئےتھے۔ غیر ملکی طلبہ کو اسپانسر کرنے کے لئے صرف اعلی درجے کے تعلیمی اداروں کو لائسنس دیا جانا چاہئیے۔
ہم نے تعلیم کے دوران کام اوراہل خانہ کو لانے کے مواقع کم کر دئیے ہیں ہم نے زبان کے لئے نئی شرائط متعارف کی ہیں تاکہ ہم ایسے اصل طلبہ کو متوجہ کرسکیں جن کا بنیادی مقصد تعلیم ہو۔''
ان کالجوں کو جو غیر ملکی طلبہ کو بدستور اسپانسر کرنا چاہتے ہوں، نئے اورسخت معائنوں کے ساتھ ساتھ  اسپانسر شپ کے نئے سخت تر معیارات کو بھی پورا کرنا ہوگاتاکہ یہ یقین دہانی ہوسکے کہ وہ امیگریشن کی ذمے داریاں پوری کررہے ہیں۔ جو ان معیارات پر پورے نہیں اتریں گے انہیں اسپانسرشپ کے رجسٹر سے خارج کردیا جائےگا۔
یوکے بارڈر ایجنسی نے 2000 سے زائد ایسے بنکوں اور مالیاتی اداروں کی فہرست بھی تیار کی ہےجو ایسی شہادت فراہم نہیں کر سکتے کہ انہوں نے طلبہ کے پاس کورس کے لئے کافی رقم ہونے کی تصدیق کی ہے۔ جو بنک اس فہرست میں ہوگااس کا نام اپنی درخواست میں لکھنے والے طالب علم کو ویزا نہیں دیا جائےگا۔
طلبہ کے لئے ویزا کے معاملے میں مزید سختی کے اقدامات اپریل میں نافذہونگے۔ ان کے تحت گریجویٹس کو ڈگری کے بعدبرطانیہ میں کام کرنے کی اجازت ختم کردی گئی ہے اور اب طلبہ کو اس کے لئے ہنرمندورکروں کے روٹ سے ویزا کی درخواست دینا ہوگی۔ طلبہ کے لئے ویزا کی نئی مدت ہوگی اورملازمتوں کے لئے سخت ترضوابط ہونگے۔ اس دوران یوکے بارڈر ایجنسی تمام اسپانسروں کے رویے کا جائزہ لیتی رہے گی اوران کے خلاف کارروائی کرے گی جو تعلیم کے معیاریا امیگریشن کنٹرول کے ضوابط کی پابندی نہیں کریں گے۔

No comments:

Post a Comment