Monday 19 December 2011

Changes in UK immigration rules

ہوم سكریٹری جيكی اسمته نے لندن اسكول آف اآنامكس ميں ایک وسيع الموضوع تقریر ميںبر طانوی
اميگریشن نظام ميں ان تبدیليوں کا
اعلان کيا جن سے نظام کے مضبوط مگر منصفانہ ہونے کی ضمانت ملتی ہے اور جن سے بر طانيہ کی
مشترک اقدار کو تقو یت ہوتی ہے۔
آ ج شائع ہونے والی تجاویز ميں وہ منصوبے شامل ہيں جن سے: تارکين وطن انگریزی زبان کی مستحکم
واقفيت کے ذریعے کميونٹيز سے یقينی طورپر ہم آہنگ ہوسکيں گے؛ قانون شکنی کرنے والے افراد کے
لئے شہریت پرپابندیوں کوسخت کرکے اور جبری شادی کی روک تهام کے اقدامات کے ذریعے
کمزورافرادکوتحفظ فراہم کرکے تمام تارکين وطن کے لئے قواعد وضوابط کی پابندی کو یقينی بنایا جائيگا۔
جيکی اسمته نے ا س موقع پر کہا:
"نقل مکانی سے اس ملک کو بڑے سماجی اور معاشی فائدے ہوتے ہيں۔ليکن عوام یہ توقع رکهتے ہيں
کہ اسکا انتظام مستحکم طریقے سے ہواوروہ بر طانيہ کے قومی مفادميں ہو۔اسی لئے ہم اپنے نئے
پوائنٹس پرمبنی نظام کاکاو نٹ ڈاو ن شرو ع کر رہے ہيں جس کے شروع ہونے ميں 100 سے کم دن رہ
گئے ہيں۔
"پوائنٹس پر مبنی نظام اقدمات کے ایک ایسے پيکج پر تشکيل دیا گيا ہے جو سر حدوںکو مزیدمستحکم
کرنے کے لئے پہلے ہی متعارف کئے جا چکےہيں۔ان ميں: بر طانيہ سے آنے اور جانے والے افراد کی
گنتی کے لئے اليکٹرانک چيکنگ اور غير قانونی اميگریشن کے خلاف کارروائی اور دنيابهر ميں ویزاکی
درخواست دینے والوں کے برطانيہ ميں داخلے سے پہلے انگليوںکے نشانات کالياجانا؛ اور غير ملکيوں کے
لئے شناختی کارڈکامتعارف کيا جانا شامل ہيں۔
"ميں چاہتی ہوں کہ بر طانيہ ميں کام کرنے اور رہنے کے لئے آنے والے افراد اور ان کاخاندان ہمارے
معاشرے ميں مکمل طور سے ہم آہنگ ہو سکيں۔اس لئے مستقل قيام ، شہریت اورہنر مند ورکروںکے
لئے انگریزی زبان کی استعدادکی موجودہ اور منصوبے ميں شامل شرط کے ساته ساته ميں آج شریک
حيات کے لئے جو بر طانيہ ميں مستقل قيام کر نا چاہتے چاہتی ہوں نئی شرائط کی تجاویز شائع کر رہی
ہوں جن کے تحت ان کو بر طانيہ آنے سے پہلے انگریزی کی واقفيت درکار ہوگی۔
"ميں سمجهتی ہوں کہ خطرے سے دوچار لوگوں کو تحفظ فراہم کرنادرست اقدام ہے اور اسی لئے ميں
یہ تجویز کررہی ہوں کہ شادی کے لئے بر طانيہ آنے والے افرادکو اسپانسر کرنے والے اور اسپانسر کئے
سال کردی جائے۔ 21 سے 18 جانے والوں کی عمر کی حدبڑها کر
جو غيرملکی پہلے سے بر طانيہ ميں رہتے یاکام کرتے ہيں ميں سمجهتی ہوں کہ ان کے لئے بهی قواعد
و ضوابط کی پابندی ضروری ہے۔اسی لئے ميں مجرما نہ ریکارڈکے حامل افراد کے لئے شہریت کی مراعات
ميں رکاوٹ کو سخت بنانے کی اہليت ميں اضافہ چاہتی ہوں۔برطانوی شہریت بہر حال مراعات ميں شامل
ہے ، حق نہيں ہے "۔
حکومت کا آسٹریليا کی طرز پر بنایا گيا پوائنٹس پرمبنی نظام اور نئی خود مختار مائيگریشن ایڈوائزری
کميٹی جن کی پہلی ميٹنگ 7دسمبرکو ہو رہی ہے، ایک نئی اور مستحکم مشينری فراہم کریں گے تاکہ
صرف ان افرادکو بر طانيہ ميں داخلے اور یہاں کام کرنے کی اجازت کی ضمانت ہو جو
بر طانيہ کی ضرورت کے مطابق ہوں۔ٹائير 1کے لئے اسٹيٹمنٹ آف انٹينٹ سے ظاہرہوتا ہے کہ کس طرح نئی ٹائير اعلی ہنرمند، کاروباری
افراداور سر مایہ کار یا اعلی سطح کی تعليم حاصل کرنے والے افراد کے لئے جو ملازمت کرنے کے لئے
بر طانيہ ميں قيام کرناچاہتے ہوں ، موجودہ آٹه اميگریشن روٹس کی جگہ لے گی۔درخواست گزاراپنے ہنر
اور معاشی ترقی کے لئے اپنی استعداد، انگریزی زبان کی اہليت اور اپنی اور اپنے خاندان کی کفالت کی
اہليت کی بنيادپر پوائنٹس حاصل کریں گے ۔
کمزورافرادکو جبری شادی کے لئے مجبورکئے جانے سے محفوظ رکهنے ميں مدد دینے کے لئے ہوم آفس
نے نئے اقدامات تجویز کئے ہيں جن کی اشاعت آج ایک مشاورتی دستاویز کی شکل ميں کی گئی ہے۔ان
تجاویز کے تحت شادی کے لئے اس ملک ميں آنے والے افراد کے لئے عمر کی کم از کم حد 18 سے بڑها
کر 21 سال کر دی گئی ہے۔ایک اور عليحدہ مشاورت جو آج شائع کی گئی ہے اس ميں انگریزی کے ایک
نئے ٹيسٹ کومتعارف کرانے کے بارے ميں رائے مانگی گئی ہے جو ان افرادکے بر طانيہ ميں داخلے سے
پہلے کيا جائيگا جو شریک حيات کے لئے اسپانسرویزاکی درخواست دیں گے تاکہ معاشرے ميں ہم آہنگی
کا عمل کا مياب ہو سکے۔
مجرمانہ سزا کا ریکارڈ رکهنے والے غير ملکی افراد کے لئے بر طانوی شہریت کا حصول سخت تر بنانے
کے لئے نظام ميں اصلاح کااعلان بهی آج کيا گيا ہے۔نئی ہدایات کے تحت جو یکم جنوری 2008 سے
نافذہونگی ، یہ قطعی طور پر واضح کردیا جائيگا کہ اپنی سزا پوری نہ کر نے والے افراد کو شہریت
دینے سے عام طور پرانکار کردیا جائيگا

No comments:

Post a Comment